غزہ میں پانی بھی جان لیوا

 


غزہ میں پانی بھی جان لیوا

انگریزی سے ترجمہ

پانی کی فراہمی، پانی کی جستجو، پانی کا استعمال، پانی میں تیراکی۔۔۔۔یہ سب اہل غزہ کے لیے ہلاکت کا سبب بن سکتے ہیں_

غزہ میں، زندگی کے ہر موڑ پر ہمیں موت ہی موت دکھائی دے رہی ہے، موت ہماری نہ جدا ہونے والی ساتھی بن گئی،  گلیوں اور سڑکوں پر جاتے ہوئے موت، آسمان کی طرف نگاہ اٹھاتے ہوئے موت، یا پھر اپنے ہی گھروں میں موت، 

یہ کوئی صدمہ نہیں، بلکہ ایک خطرناک یومیہ حقیقت ہے جو ہمیں در پیش ہے اور مجبوراً ان کے ساتھ سمجھوتا کرنا پڑ رہا ہے_

سنا تھا جینے کے مختلف طریقے ہوتے ہیں، یہاں غزہ میں موت کے مختلف طریقے و راستے ہیں، لیکن یہ راستے اور طریقے کوئی خود سے نہیں چن سکتا_

بمباری سے آپ کی موت ہو سکتی ہے، یا پھر کسی بندوق کی گولی سے، یا بھوک مٹانے کے لیے خوراک جمع کرنے کی کوشش سے، یا خود شدتِ بھوک بھی ہلاکت کا سبب بن سکتی ہے_ وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ غذائی قلت کے باعث 116 لوگ جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں بیشتر بچے شامل ہیں_

غزہ میں سب سے آسان اور بنیادی چیز بھی جان لیوا ہو سکتی ہے، چاہے وہ پانی ہی کیوں نہ ہو، اس کا ہر پہلو، ہر لمحہ خطرناک ہو سکتا ہے، پانی کی فراہمی میں بھی ہلاکت، پانی کی جستجو میں نکلو تو ہلاکت، پیو تو ہلاکت، پانی میں تیرو تو ہلاکت، موت ہی موت ہے_

جب سے نسل کشی کا آغاز ہوا ہے، اسرائیلی افواج نے آبی تنصیبات کو مسلسل نشانہ بناکر اس کو تباہ کر دیا ہے، غزہ کے 85 فیصد سے زائد پانی، اور نکاسی آب کے ڈھانچے، بشمول پائپ لائنز، کنویں اور پانی کی صفائی کے پلانٹ کام کرنے بند کر دیے ہیں_

اسرائیل نے پانی سے متعلق تمام اشیاء کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا ہے، جس کی وجہ سے مرمت کے کاموں میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اسی کے ساتھ ساتھ آبی ذخائر کو نشانہ بنا کر وہاں کے قیمتی آلات اور پرزہ جات کو تباہ کر دیا ہے_

مزید برآں، جو بھی اس آبی تنصیبات کی مرمت کے لیے جاتا ہے اسے نشانہ بنا کر گولیوں سے بھون دیا جاتا ہے، واٹر سیکٹر میں کام کرنا اب موت کا کھیل بن چکا ہے_

غزہ میں آبی تنصیبات کی تباہی نے یومیہ پانی کی تلاش میں نکلنے پر مجبور کر دیا ہے، کچھ جنگی منافع خور ایسے ہیں جو گھر تک پانی پہنچانے میں بھاری رقم وصول کرتے ہیں، جبکہ عام لوگ اس رقم کے ادا کرنے پر استطاعت نہیں رکھتے_

مجبوراً اہل غزہ کو ہاتھ میں پلاسٹک کا جگ لیے ہوئے پانی کی تلاش میں دور دراز کی مسافت طے کرنی پڑتی ہے، اور لمبی لمبی قطاروں میں لگنا پڑتا ہے_

چلچلاتی دھوپ میں کھڑے ہوکر انتظار کرنا نہ صرف ان کو تھکا دیتا ہے، بلکہ موت کا سبب بھی بن جاتا ہے_

مقامی کنویں سے پانی کا استعمال بھی انسانی صحت کے مناسب نہیں، یہ پانی جراثیم، کیمیکل اور دیگر آلودگیوں سے بھرا پڑا ہے جن سے بیماری پھیلنے کا شدید خطرہ ہے_

میں خود اس سے دوچار ہو چکا ہوں، مہینوں پہلے، میں نے ایک مقامی کنویں سے پانی پیا تھا، مجھے "ہیپاٹائیٹس اے" ہو گیا تھا، جس کی وجہ سے میری آنکھیں اور جلد کا رنگ زرد ہو گیا تھا، متلی نے مُجھے کھانے سے محروم کر دیا تھا، مسلسل بخار کی وجہ سے سانس لینا بھی مشکل ہو گیا تھا، لیکن سب سے تکلیف دہ چیز میرے پیٹ کا درد تھا، کئی ہفتوں تک میں بستر علالت پر تھا، میرا جسم لاغر ہو گیا تھا، میری ذہنی حالت خطرناک ہو گئی تھی_

دوا لینے ایک کلینک پر گیا، ڈاکٹر نے پین کلر دی، لیکن صحت یابی نہیں ہوئی، مجھے خود ہی اس بیماری سے لڑنا پڑا تھا جو میں نے کیا_

الحمد للہ، میں بچ بھی گیا، لیکن دیگر حضرات اتنے خوش قسمت نہیں_

ناقابل برداشت گرمی کے شدت میں، ایک شخص یہ سوچ سکتا ہے کہ سمندر کا پانی ہی کچھ راحت پہنچا سکتا ہے لیکن یہ بھی جان لیوا ثابت ہوتا ہے_

عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق، ایک شخص کو اپنی یومیہ حاجت پوری کرنے کے لیے 100 لیٹرز (26 گیلن) پانی کی فراہمی کی ضرورت پڑتی ہے، لیکن غزہ میں روزانہ صرف دو سے تین لیٹرز ہی پانی ملتے ہیں_

غزہ میں پانی کی جنگ تو ہے ہی، دوسری طرف، نہ تو کھانا ہے کہ ایک بھوکے خاندان کو کھلایا جاسکے، نہ بجلی ہے جس سے پنکھا چلا کر ہوا کھائی جا سکے، نہ ہی دوا ہے جس سے بیماروں کا علاج کیا جا سکے_

میں دنیا والوں سے یہ کہنا چاھتا ہوں:

آپ کی خاموشی ان بموں سے زیادہ گونج رہی ہیں جو روزانہ ہم پر گرتے ہیں، اور برسائے جاتے ہیں_

اگر آپ نے اب بھی کچھ نہ کیا، اب بھی خاموش رہے، تو یاد رکھئے، تاریخ آپ کو بھی ان فلسطینیوں کے قتل عام اور بھوک مری میں شریک مجرم سمجھے گی_


ظفر ہاشم مبارکپوری 

29/جولائی 2025ء

3/صفر المظفر 1447ھ


Comments

Popular posts from this blog

دنیا کا سب سے عظیم تحفہ کتابوں کا تحفہ💎

هديةُ كتاب

من مجريات الحياة اليومية -1