Wednesday, February 5, 2025

غزہ، تمہاری جد و جہد کے رہنما اصول!

 

غزہ، تمہاری جد و جہد کے رہنما اصول!!!

چار سو ستر دن سے زیادہ "غزہ" ہر اس شخص کے لیے "علم کا میدان اور آماجگاہ بنا ہوا تھا، جو کچھ حاصل کرنے کا طلبگار اور خواہاں تھا_

غزہ نے ہمیں بے شمار اسباق سکھائے، لا محدود درس دیے_

غزہ نے ہمیں سب سے پہلے یہ سبق سکھایا کہ ہر گزرتے ہوئے دن کے آخری لائن پر ایک لکیر کھینچ دیں، یعنی حالات چاہے جیسے بھی ہوں، انہیں ماضی کے بوجھ تلے دبنے نہیں دینا چاہیے، بلکہ ہر دن کو نئی امید اور عزم کے ساتھ گزارنا چاہیے_

غزہ نے ہمیں استقامت کا حقیقی مفہوم سمجھایا اور دکھایا کہ مشکلات کا مقابلہ کیسے کیا جاتا ہے_ غزہ کی جدوجہد نے ہمیں انسانیت کی اصل حقیقت کا شعور دیا_

غزہ نے ہمیں قتل و غارتگری اور نسل کشی کا مقابلہ کرنے کے لیے قربانی پیش کرنے اور بازنطینی لڑائی کو روکنے کا فن سکھایا_

روز اول سے آخری روز تک، غزہ نے پوری جان لگا کر، پوری محنت و مشقت کے ساتھ، ہمیں اپنا درس دیا، باقی رہنے والی محبت کا فن سکھایا، جینے کا سلیقہ سکھایا، دن رات تمام تر سرگوشیوں اور وسوسوں کے باوجود کہ کوئی بھی چیز بقا کی مستحق نہیں، کچھ بھی زندہ رہنے کے قابل نہیں، اور یہ کہ بقا کا مطلب زندگی سے خوف کرنا ہے_

غزہ نے ہمیں اصطلاحات کو دوبارہ تخلیق کرنا سکھایا، صمود اور ثابت قدمی کے معنیٰ سکھائے، یہی نہیں بلکہ حقیقت میں اسے عملی طور پر اپنانا سکھایا، اس نے اس لفظ کے معنی کو نعروں سے دور کیا، اور اسے تقریروں اور بے کار ضرورتوں میں استعمال ہونے سے علیحدہ رکھا، تاکہ ان لوگوں کے لیے بڑی امیدیں بن کر سامنے آئیں جو موت، نقل مکانی، بھوک، قہر اور ظلم کی آگ میں جھلس رہے ہیں_

غزہ نے ہمیں سکھایا کہ سونے سے قبل اور اسکے بعد، ہر حالت میں اللہ کی تعریف اور اس کی بڑائی بیان کریں اور ہر مصیبت اور تکلیف میں اللہ تعالیٰ شکر ادا کریں، اور موت پر بھی اللہ کی تعریف اور شکر ادا کریں، اور خون سے لت پت ہر اس حصے پر بھی اللہ کی کبریائی بیان کریں اور شکر بجا لائیں، غزہ نے ہمیں سکھایا کہ ہم خواب ضرور دیکھیں، اور خواب کی اصلیت اور مقصدیت کو سمجھیں، غزہ نے ہمیں سکھایا کہ آزمائشیں بہترین نتائج فراہم کر سکتی ہیں اس لیے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے لئے ہمیشہ بہتر چیزوں کا ہی انتخاب کرتا ہے_

غزہ نے ہمیں دکھایا کہ مشکلات کے باوجود انسان میں قوتِ ارادی کا کتنا بڑا اثر ہوتا ہے، غزہ نے ہمیں یہ سبق دیا کہ زندگی کی اصل قیمت مشکلات میں چھپی ہوتی ہے،

غزہ کے حالات نے ہمیں یہ سکھایا کہ صرف عزم و ہمت سے ہی منزل تک پہنچا جا سکتا ہے_

غزہ نے ہمیں عمیق تجربات کا مفہوم سکھایا جو ہمارے جسموں پر اپنے اثرات و نشانات چھوڑ جاتے ہیں، غزہ نے ہمیں امید کا خواب دیکھنا اور اندھیروں کو جھیلنا سکھایا، دکھ درد کو سہنا سکھایا، تھوڑی سی امید کے لئے بھی مُسکرانا سکھایا، غزہ نے ہمیں چھوٹی چھوٹی چیزوں کے ذریعہ بھی معجزاتی تخلیق کرکے مسکرانا اور خوش ہونا سکھایا، اب چاہے یہ خوشی وقتی ہو عارضی ہو فانی ہو یا معمولی ہو، یہاں تک کہ بے وقعت ہو_

غزہ نے دنیا کو دکھایا کہ یکجہتی اور ہم آہنگی کیسے کی جاتی ہے، اس نے ارادہ، ہمت، بہادری، عزم و حوصلہ سکھایا، غزہ نے دنیا کو اصل کہانی کی حقیقت سے آگاہ کیا، اس نے اخلاقیات، اقدار اور بلند اصولوں کی تعلیم دی، اس نے بتایا کہ قوانین کا درجہ اور مقام، عدل و انصاف اور تبدیلی پیدا کرنے میں ہے نا کہ بس انہیں یوں ہی چھوڑ دینے اور محض تحریری طور پر محفوظ کرنے میں ہے_

غزہ نے اپنی چھوٹی سی سرزمین اور وسیع و عریض آرزوؤں کے ذریعے سکھایا کہ ناکامی اور شکست ہمارے لئے قابل قبول نہیں، اور جو کچھ ہم توقع کرتے ہیں اسی کے مطابق ہماری امیدیں اور آرزوئیں بنتی ہیں، 

غزہ کی جدوجہد نے ہمیں دکھایا کہ جرات اور عزم کی طاقت سے دنیا کو بدلنا ممکن ہے_

غزہ نے ہمیں یہ سکھایا کہ آزادی کا خواب ہمیشہ زندہ رہتا ہے، چاہے حالات جیسے بھی ہوں، عزت نفس اور آزادی کی جنگ ہمیشہ جیتی جاتی ہے_

اے غزہ، ہمیں تیرے اسباق اور تجربات کی مزید ضرورت ہے، اے غزہ، اپنے اصولی منہج کے مطابق وہ باتیں کہو جو کہنی چاہئیں، اے غزہ، تمہارے پاس ابھی بھی بہت کچھ ہے۔۔۔

اے غزہ، تو ہمیشہ شاد رہے آباد رہے،

تیری زمیں ہمیشہ سرفراز رہے،

تو ہمت و قوت کا سر چشمہ رہے،

تو عزم و حوصلے کی امید رہے،

تیری خاموش آوازیں دلوں کی گونجے بنے،

تیرا چراغ روشنی کے سفر کی داستان بنے،

تیرا عزم ظلم کے خلاف اٹھنے کا حوصلے بنے،

تیرا درد ہمارے دلوں کی دھڑکن بنے، 

تیری پکار آزادی کی جنگ بنے،

تیری تقدیر ایک نئی صبح کا آغاز بنے_


غزہ، تمہاری جد و جہد کے رہنما اصول!

  غزہ، تمہاری جد و جہد کے رہنما اصول!!! چار سو ستر دن سے زیادہ "غزہ" ہر اس شخص کے لیے "علم کا میدان اور آماجگاہ بنا ہوا تھا، ...